اب وہ زیبائشیں کہاں باقی دل کی فرمائشیں کہاں باقی - Urdu Poetry

word best urdu poetry, best no1 urdu poetry blog, sad poetry,gazals, 2 lines poetry

جمعرات، 26 مارچ، 2020

اب وہ زیبائشیں کہاں باقی دل کی فرمائشیں کہاں باقی

اب وہ زیبائشیں کہاں باقی
دل کی فرمائشیں کہاں باقی

یونہی خود ساختہ سا ہنستا ہوں 
ورنہ گنجائشیں کہاں باقی

کوئی کہہ دے تو مسکراتا ہوں
خود میں اب خواہشیں کہاں باقی

دسترس میں حیات ہے لیکن
اس کی آرائشیں کہاں باقی

رونقیں دیکھنے میں جوبن پر
کل سی گرمائشیں کہاں باقی

ساری آلودگی ہے یادوں کی
نئی آلائشیں کہاں باقی

یہ نمی غیر کا ہی غم ہو گا
اب یہ آسائشیں کہاں باقی

روز و شب آج بھی ہیں پہلے سے
اِن کی پیمائشیں کہاں باقی

حرف سارے ترے وہی ابرک
پر وہ فہمائشیں کہاں باقی

.............‫‫‫‫‫‫‫........................اتباف ابرک

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں