ہم کو تو انتظار سحر بھی قبول ہے - Urdu Poetry

word best urdu poetry, best no1 urdu poetry blog, sad poetry,gazals, 2 lines poetry

بدھ، 25 مارچ، 2020

ہم کو تو انتظار سحر بھی قبول ہے

ہم کو تو انتظار سحر بھی قبول ہے 
لیکن شب فراق ترا کیا اصول ہے 
اے ماہ نیم شب تری رفتار کے نثار 
یہ چاندنی نہیں ترے قدموں کی دھول ہے 
کانٹا ہے وہ کہ جس نے چمن کو لہو دیا 
خون بہار جس نے پیا ہے وہ پھول ہے 
دیکھا تھا اہل دل نے کوئی سرو نو بہار 
دامن الجھ گیا تو پکارے ببول ہے 
باقی ہے پو پھٹے بھی ستاروں کی روشنی 
شاید مریض شب کی طبیعت ملول ہے 
جب معتبر نہیں تھا مرا عشق بدگماں 
اب حسن خود فروش کا رونا فضول ہے 
لٹ کر سمجھ رہے ہیں کہ نادم ہے راہزن 
کتنی حسین اہل مروت کی بھول ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں